157. میرے ستانے والے اور مُخالِف بُہت ہیںتَو بھی مَیں نے تیری شہادتوں سے کنارہ نہ کِیا ۔
158. مَیں دغابازوں کو دیکھ کر ملُول ہُؤاکیونکہ وہ تیرے کلام کو نہیں مانتے۔
159. خیال فرما کہ مُجھے تیرے قوانِین سے کیسی مُحبّت ہے ۔اَے خُداوند! اپنی شفقت کے مُطابِق مُجھے زِندہ کر۔
160. تیرے کلام کا خُلاصہ سچّائی ہے۔تیری صداقت کے کُل احکام ابدی ہیں۔