101. مَیں نے ہر بُری راہ سے اپنے قدم روک رکھّے ہیںتاکہ تیری شرِیعت پر عمل کرُوں۔
102. مَیں نے تیرے احکام سے کنارہ نہیں کِیاکیونکہ تُو نے مُجھے تعلِیم دی ہے۔
103. تیری باتیں میرے لِئے کَیسی شِیرین ہیں !وہ میرے مُنہ کو شہد سے بھی مِیٹھی معلُوم ہوتی ہیں ۔
104. تیرے قوانِین سے مُجھے فہم حاصِل ہوتا ہےاِس لِئے مُجھے ہر جُھوٹی راہ سے نفرت ہے۔
105. ( نون) تیرا کلام میرے قدموں کے لِئے چراغاور میری راہ کے لِئے رَوشنی ہے۔
106. مَیں نے قَسم کھائی ہے اور اِس پر قائِم ہُوںکہ تیری صداقت کے احکام پر عمل کرُوں گا۔