7. اُس کامُنہ لَعنت و دغا اور ظُلم سے پُر ہے ۔شرارت اور بدی اُس کی زُبان پر ہیں۔
8. وہ دیہات کی کمِین گاہوں میں بَیٹھتا ہے ۔وہ پوشِیدہ مقاموں میں بے گُناہ کو قتل کرتا ہے ۔اُس کی آنکھیں بیکس کی گھات میں لگی رہتی ہیں ۔
9. وہ پوشِیدہ مقام میں شیرِ بَبر کی طرح دبک کر بَیٹھتا ہے ۔وہ غرِیب کے پکڑنے کو گھات لگائے رہتا ہے ۔وہ غرِیب کو اپنے جال میں پھنسا کر پکڑ لیتا ہے ۔
10. وہ دبکتا ہے ۔ وہ جُھک جاتا ہےاور بیکس اُس کے پہلوانوں کے ہاتھ سے مارےجاتے ہیں۔
11. وہ اپنے دِل میں کہتا ہے خُدابُھول گیا ہے ۔وہ اپنا مُنہ چُھپاتا ہے ۔ وہ ہرگز نہیں دیکھے گا۔
12. اُٹھ اَے خُداوند! اَے خُدا اپنا ہاتھ بُلند کر!غرِیبوں کو نہ بُھول۔
13. شرِیر کِس لِئے خُدا کی اِہانت کرتا ہےاور اپنے دِل میں کہتا ہے کہ تُو بازپرس نہ کرے گا؟