16. پس یہ نہ اِرادہ کرنے والے پر مُنحصِر ہے نہ دَوڑ دُھوپ کرنے والے پر بلکہ رحم کرنے والے خُدا پر۔
17. کیونکہ کِتابِ مُقدّس میں فِرعو ن سے کہا گیا ہے کہ مَیں نے اِسی لِئے تُجھے کھڑا کِیا ہے کہ تیری وجہ سے اپنی قُدرت ظاہِر کرُوں اور میرا نام تمام رُویِ زمِین پر مشہُور ہو۔
18. پس وہ جِس پر چاہتا ہے رحم کرتا ہے اور جسِے چاہتا ہے اُسے سخت کر دیتا ہے۔
19. پس تُو مُجھ سے کہے گا پِھر وہ کیوں عَیب لگاتا ہے؟ کَون اُس کے اِرادہ کا مُقابلہ کرتا ہے؟۔
20. اَے اِنسان بھلا تُو کَون ہے جو خُدا کے سامنے جواب دیتا ہے؟ کیا بنی ہُوئی چِیز بنانے والے سے کہہ سکتی ہے کہ تُو نے مُجھے کیوں اَیسا بنایا؟۔
21. کیا کُمہار کو مِٹّی پر اِختیار نہیں کہ ایک ہی لَوندے میں سے ایک برتن عِزّت کے لِئے بنائے اور دُوسرا بے عِزّتی کے لِئے؟۔