17. اور مُوسیٰ لوگوں کو خَیمہ گاہ سے باہر لایا کہ خُدا سے مِلائے اور وہ پہاڑ سے نِیچے آکھڑے ہُوئے۔
18. اور کوہِ سینا اُوپر سے نِیچے تک دُھوئیں سے بھر گیا کیونکہ خُداوند شُعلہ میں ہو کر اُس پر اُترا اور دُھواں تنُور کے دُھوئیں کی طرح اُوپر کو اُٹھ رہا تھا اور وہ سارا پہاڑ زور سے ہل رہا تھا۔
19. اور جب قرنا کی آواز نہایت ہی بُلند ہوتی گئی تو مُوسیٰ بولنے لگا اور خُدا نے آواز کے ذرِیعہ سے اُسے جواب دِیا۔
20. اور خُداوند کوہِ سینا کی چوٹی پر اُترا اور خُداوند نے پہاڑ کی چوٹی پر مُوسیٰ کو بُلایا ۔ سو مُوسیٰ اُوپر چڑھ گیا۔
21. اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ نِیچے اُتر کر لوگوں کو تاکیداً سمجھا دے تا اَیسا نہ ہو کہ وہ دیکھنے کے لِئے حدّوں کو توڑ کر خُداوند کے پاس آجائیں اور اُن میں سے بَہُتیرے ہلاک ہو جائیں۔
22. اور کاہِن بھی جو خُداوند کے نزدِیک آیا کرتے ہیں اپنے تئیں پاک کریں کہیں اَیسا نہ ہو کہ خُداوند اُن پر ٹُوٹ پڑے۔