حِزقی ایل 16:42-58 Urdu Bible Revised Version (URD)

42. تب میرا قہر تُجھ پر دِھیما ہو جائے گا اور میری غَیرت تُجھ سے جاتی رہے گی اور مَیں تسکِین پاؤُں گا اور پِھرغضبناک نہ ہُوں گا۔

43. چُونکہ تُو نے اپنے بچپن کے دِنوں کو یاد نہ کِیا اوراِن سب باتوں سے مُجھ کو افروختہ کِیا اِس لِئے خُداوندخُدا فرماتا ہے دیکھ مَیں تیری بد راہی کا نتِیجہ تیرے سر پر لاؤُں گا اور تُو آگے کو اپنے سب گِھنَونے کاموں کے علاوہ اَیسی بد ذاتی نہیں کر سکے گی۔

44. دیکھ سب مثل کہنے والے تیری بابت یہ مثل کہیں گے کہ جَیسی ماں وَیسی بیٹی۔

45. تُو اپنی اُس ماں کی بیٹی ہے جو اپنے شَوہر اور اپنے بچّوں سے گِھن کھاتی تھی اور تُو اپنی اُن بہنوں کی بہن ہے جو اپنے شَوہروں اور اپنے بچّوں سے نفرت رکھتی تھِیں ۔ تیری ماں حِتّی اور تیرا باپ اموری تھا۔

46. اور تیری بڑی بہن سامر یہ ہے جو تیری بائِیں طرف رہتی ہے ۔ وہ اور اُس کی بیٹِیاں اور تیری چھوٹی بہن جو تیری د ہنی طرف رہتی ہے سدُو م اور اُس کی بیٹِیاں ہیں۔

47. لیکن تُو فقط اُن کی راہ پر نہیں چلی اور صِرف اُن ہی کے سے گِھنَونے کام نہیں کِئے کیونکہ یہ تو گویا چھوٹی بات تھی بلکہ تُو اپنی تمام روِشوں میں اُن سے بدتر ہو گئی۔

48. خُداوند خُدا فرماتا ہے مُجھے اپنی حیات کی قَسم کہ تیری بہن سدُو م نے اَیسا نہیں کِیا ۔ نہ اُس نے نہ اُس کی بیٹِیوں نے جَیسا تُو نے اور تیری بیٹِیوں نے کِیا ہے۔

49. دیکھ تیری بِہن سدُو م کی تقصِیر یہ تھی۔غرُور اورروٹی کی سیری اور راحت کی کثرت اُس میں اور اُس کی بیٹِیوں میں تھی ۔ اُس نے غرِیب اور مُحتاج کی دست گِیری نہ کی۔

50. اور وہ مُتکبِّر تھِیں اور اُنہوں نے میرے حضُور گِھنَونے کام کِئے اِس لِئے جب مَیں نے دیکھا تو اُن کو اُکھاڑ پھینکا۔

51. اور سامر یہ نے تیرے گُناہوں کے آدھے بھی نہیں کِئے ۔ تُو نے اُن کی نِسبت اپنی مکرُوہات کو فراوان کِیا ہے اور تُو نے اپنی اِن مکرُوہات سے اپنی بہنوں کو بے قصُور ٹھہرایا ہے۔

52. پس تُو آپ جو اپنی بہنوں کو مُجرِم ٹھہراتی ہے اِن گُناہوں کے سبب سے جو تُو نے کِئے جو اُن کے گُناہوں سے زِیادہ نفرت انگیز ہیں ملامت اُٹھا ۔ وہ تُجھ سے زِیادہ بے قصُور ہیں ۔ پس تُو بھی رُسوا ہو اور شرم کھا کیونکہ تُو نے اپنی بہنوں کو بے قصُور ٹھہرایا ہے۔

53. اور مَیں اُن کی اسِیری کو بدل دُوں گا یعنی سدُو م اوراُس کی بیٹِیوں کی اسِیری کو اور سامر یہ اور اُس کی بیٹِیوں کی اسِیری کو اور اُن کے درمِیان تیرے اسِیروں کی اسِیری کو۔

54. تاکہ تُو اپنی رُسوائی اُٹھائے اور اپنے سب کاموں سے پشیمان ہو کیونکہ تُو اُن کے لِئے تسلّی کا باعِث ہے۔

55. اور تیری بہنیں سدُو م اور سامر یہ اپنی اپنی بیٹِیوں سمیت اپنی پہلی حالت پر بحال ہو جائیں گی اور تُو اور تیری بیٹِیاں اپنی پہلی حالت پر بحال ہو جاؤ گی۔

56. تُواپنے گھمنڈ کے دِنوں میں اپنی بہن سدُو م کا نام تک زُبان پر نہ لاتی تھی۔

57. اُس سے پیشتر کہ تیری شرارت فاش ہُوئی جب ارا م کی بیٹِیوں نے اور اُن سب نے جو اُن کے آس پاس تھِیں تُجھے ملامت کی اور فلِستِیوں کی بیٹِیوں نے چاروں طرف سے تیری تحقِیر کی۔

58. خُداوند فرماتا ہے تُو نے اپنی بدذاتی اور گِھنَونے کاموں کی سزا پائی۔

حِزقی ایل 16