26. دیکھ! خُدا بزُرگ ہے اور ہم اُسے نہیں جانتے۔اُ س کے برسوں کا شُمار دریافت سے باہر ہے۔
27. کیونکہ وہ پانی کے قطروں کو اُوپر کھینچتاہےجو اُسی کے ابخرات سے مِینہ کی صُورت میں ٹپکتے ہیں
28. جِن کو افلاک اُنڈیلتےاور اِنسان پر کثرت سے برساتے ہیں۔
29. بلکہ کیا کوئی بادلوں کے پَھیلاؤاور اُ س کے شامِیانہ کی گرجوں کو سمجھ سکتاہے؟