22. کہ تُم اپنے اگلے چال چلن کی اُس پُرانی اِنسانِیّت کو اُتار ڈالو جو فریب کی شہوَتوں کے سبب سے خراب ہوتی جاتی ہے۔
23. اور اپنی عقل کی رُوحانی حالت میں نئے بنتے جاؤ۔
24. اور نئی اِنسانِیّت کو پہنو جو خُدا کے مُطابِق سچّائی کی راست بازی اور پاکِیزگی میں پَیدا کی گئی ہے۔
25. پس جُھوٹ بولنا چھوڑ کر ہر ایک شخص اپنے پڑوسی سے سچ بولے کیونکہ ہم آپس میں ایک دُوسرے کے عُضو ہیں۔
26. غُصّہ تو کرو مگر گُناہ نہ کرو ۔ سُورج کے ڈُوبنے تک تُمہاری خفگی نہ رہے۔
27. اور اِبلِیس کو مَوقع نہ دو۔