15. تب مَیں اُلٹا پِھرا اور پہاڑ سے نِیچے اُترا اور پہاڑ آگ سے دہک رہا تھا اور عہد کی وہ دونوں لَوحیں میرے دونوں ہاتھوں میں تِھیں۔
16. اور مَیں نے دیکھا کہ تُم نے خُداوند اپنے خُدا کا گُناہ کِیا اور اپنے لِئے ایک بچھڑا ڈھال کر بنا لِیا ہے اور بُہت جلد اُس راہ سے جِس کا حُکم خُداوند نے تُم کو دِیا تھا برگشتہ ہو گئے۔
17. تب مَیں نے اُن دونوں لَوحوں کو اپنے دونوں ہاتھوں سے لے کر پھینک دِیا اور تُمہاری آنکھوں کے سامنے اُن کو توڑ ڈالا۔
18. اور مَیں پہلے کی طرح چالِیس دِن اور چالِیس رات خُداوند کے آگے اَوندھا پڑا رہا ۔ مَیں نے نہ روٹی کھائی نہ پانی پِیا کیونکہ تُم سے بڑا گُناہ سرزد ہُؤا تھا اور خُداوند کو غُصّہ دِلانے کے لِئے تُم نے وہ کام کِیا جو اُس کی نظر میں بُرا تھا۔
19. اور میں خُداوند کے قہر اور غضب سے ڈر رہا تھا کیونکہ وہ تُم سے سخت ناراض ہو کر تُم کو نیست و نابُود کرنے کو تھا لیکن خُداوند نے اُس بار بھی میری سُن لی۔
20. اور خُداوند ہارُون سے اَیسا غُصّہ تھا کہ اُسے ہلاک کرنا چاہا پر مَیں نے اُس وقت ہارُون کے لِئے بھی دُعا کی۔