33. مَیں نے کِسی کی چاندی یا سونے یا کپڑے کا لالچ نہیں کِیا۔
34. تُم آپ جانتے ہو کہ اِنہی ہاتھوں نے میری اور میرے ساتِھیوں کی حاجتیں رفع کِیں۔
35. مَیں نے تُم کو سب باتیں کر کے دِکھا دِیں کہ اِس طرح مِحنت کر کے کمزوروں کو سنبھالنا اور خُداوند یِسُو ع کی باتیں یاد رکھنا چاہئے کہ اُس نے خُود کہا دینا لینے سے مُبارک ہے۔
36. اُس نے یہ کَہہ کر گُھٹنے ٹیکے اور اُن سب کے ساتھ دُعا کی۔
37. اور وہ سب بُہت روئے اور پَولُس کے گلے لگ لگ کر اُس کے بوسے لِئے۔
38. اور خاص کر اِس بات پر غمگین تھے جو اُس نے کہی تھی کہ تُم پِھر میرا مُنہ نہ دیکھو گے ۔ پِھر اُسے جہاز تک پُہنچایا۔