21. وہ توے پر تیل میں پکایا جائے ۔ جب وہ تر ہو جائے تو تُو اُسے لے آنا ۔ اِس نذر کی قُربانی کو پکوان کے ٹُکڑوں کی صُورت میں گُذراننا تاکہ وہ خُداوند کے لِئے راحت انگیز خُوشبُو بھی ہو۔
22. اور جو اُس کے بیٹوں میں سے اُس کی جگہ کاہِن ممسُوح ہو وہ اُسے گُذرانے ۔ یہ دائمی قانُون ہو گا کہ وہ خُداوند کے حضُور بِالکُل جلایا جائے۔
23. کاہِن کی ہر ایک نذر کی قُربانی بِالکُل جلائی جائے ۔ وہ کبھی کھائی نہ جائے۔
24. اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔
25. ہارُون اور اُس کے بیٹوں سے کہہ کہ خطا کی قُربانی کے بارے میں شرع یہ ہے کہ جِس جگہ سوختنی قُربانی کا جانور ذبح کِیا جاتا ہے وہِیں خطا کی قُربانی کا جانور بھی خُداوند کے آگے ذبح کِیا جائے ۔ وہ نِہایت پاک ہے۔
26. جو کاہِن اُسے خطا کے لِئے گُذرانے وہ اُسے کھائے ۔ وہ پاک جگہ میں یعنی خَیمۂِ اِجتماع کے صحن میں کھایا جائے۔
27. جو کُچھ اُس کے گوشت سے چُھوجائے وہ پاک ٹھہرے گا اور اگر کِسی کپڑے پر اُس کے خُون کی چِھینٹ پڑ جائے تو جِس کپڑے پر اُس کی چِھینٹ پڑی ہے تُو اُسے کِسی پاک جگہ میں دھونا۔
28. اور مِٹّی کا وہ برتن جِس میں وہ پکایا جائے توڑ دِیا جائے پر اگر وہ پِیتل کے برتن میں پکایا جائے تو اُس برتن کو مانج کر پانی سے دھو لِیا جائے۔
29. اور کاہِنوں میں سے ہر مَرد اُسے کھائے ۔ وہ نِہایت پاک ہے۔
30. پر جِس خطا کی قُربانی کا کُچھ خُون خُیمۂِ اِجتماع کے اندر پاک مقام میں کفّارہ کے لِئے پُہنچایا گیا ہے اُس کا گوشت کبھی نہ کھایا جائے بلکہ وہ آگ سے جلا دِیا جائے۔