2. تب بادشاہ کے مُلازِم جو اُس کی خِدمت کرتے تھے کہنے لگے کہ بادشاہ کے لِئے جوان خُوب صُورت کُنواریاں ڈُھونڈی جائیں۔
3. اور بادشاہ اپنی مملکت کے سب صُوبوں میں منَصبداروں کو مُقرّر کرے تاکہ وہ سب جوان خُوب صُورت کُنواریوں کو قصرِ سوسن کے بِیچ حرم سرا میں اِکٹّھا کر کے بادشاہ کے خواجہ سرا ہیَجا کے سپُرد کریں جو عَورتوں کا مُحافِظ ہے اور طہارت کے لِئے اُن کا سامان اُن کو دِیا جائے۔
4. اور جو کُنواری بادشاہ کو پسند ہو وہ وشتی کی جگہ ملِکہ ہو ۔یہ بات بادشاہ کو پسند آئی اور اُس نے اَیسا ہی کِیا۔
5. اور قصرِ سوسن میں ایک یہُودی تھا جِس کا نام مرد کَی تھا جو یائیر بِن سِمعی بِن قِیس کا بیٹا تھا جو بِنیمِینی تھا۔
6. اور یروشلیِم سے اُن اسِیروں کے ساتھ گیا تھا جو شاہِ یہُودا ہ یکُونیا ہ کے ساتھ اسِیری میں گئے تھے جِن کو شاہِ بابل نبُوکد نضر اسِیرکر کے لے گیا تھا۔